آمدِ سرکار سے ہیں ضو فشاں دونوں جہاں
جان وہ کونین کی اُن سے چلی ہر داستاں
کس تجلیٰ کا ضیائی جلوہ دیکھا طور نے
طیبہ کے داماں میں آ راز دیکھو گے فشاں
نور والا آ گیا قرآں لئے نوری کتاب
جس میں شانِ مصطفیٰ ہے کبریا کا ہر بیاں
جانِ جاں سرکار ہیں مولائے من دلدارِ من
آپ سے ہے نبضِ ہستی اور چلتے ہیں زماں
چل رہے ہیں رات دن بھی وجہہ کن سرکار سے
اُن کے قدموں سے رواں ہیں دو جہاں کے کارواں
کیا ہے شانِ مصطفیٰ پردے میں رکھے خود خدا
آپ وجہہ کن ہوئے ہے آپ سے ہستی رواں
جان اے محمود وہ ہیں دو جہاں میں روشنی
مصطفیٰ صلے علیٰ ہیں شانِ قدرت کا نشاں

0
2