| اداس دن ہیں اداس راتیں کدھر کو جائیں کسے بتائیں |
| کوئی نہ پوچھے جو حال دل کا کسے بتائیں کسے سنائیں |
| ہماری قسمت میں جو لکھا تھا اسے ہی ہر دن بھگت رہے ہیں |
| ہمارے مالک نے جو لکھی ہے لکھے کو کیسے بھلا مٹائیں |
| تمہاری فرقت میں ہر گھڑی ہم سسک رہے ہیں تڑپ رہے ہیں |
| تمہیں نہ آئے خیال میرا تمہارے بن ہم بھی رہ نہ پائیں |
| چلا ہے ایسا خزاں کا موسم کہ پیڑ سارے ہی مر چکے ہیں |
| خزاں رسیدہ سی ٹہنیوں پر جو پھول آئیں تو کیسے آئیں |
| ہمارے بارے کسی نے پوچھا تو ہنس کے پہلو بدل دیے ہم |
| تمہی بتاؤ اے میرے ساغر اب اور کتنا جگر جلائیں |
معلومات