کسی کی فہم و فراست میں کیا سمائے حسین (رضی اللہ عنہ)
بس انتہائے عقیدت ہے ابتدائے حسین (رضی اللہ عنہ)
یزیدِ وقت کے ہاتھوں پہ بیعتیں کر کے
تمام شہر بنا پھرتا ہے گدائے حسین (رضی اللہ عنہ)
زمانہ بھر ہے یزیدی مزاج کا حامل
فقط زبان لگاتی رہی صدائے حسین (رضی اللہ عنہ)
غمِ حسین (رضی اللہ عنہ) غمِ زندگی سے افضل ہے
خدایا مجھ کو بھی رکھنا تو مبتلائے حسین (رضی اللہ عنہ)
زمانے بھر میں کوئی دوسرا حسین (رضی اللہ عنہ) نہیں
نہ کربلا ہے کوئی اور کربلائے حسین (رضی اللہ عنہ)
حسین (رضی اللہ عنہ) جس میں تھے راضی میں اس پہ راضی ہوں
مری زباں نہ پکارے گی ہائے ہائے حسین (رضی اللہ عنہ)
شہید ہو کے بھی مولا نے سر اٹھا کے کہا
خدا کی جو بھی رضا ہے وہی رضائے حسین (رضی اللہ عنہ)
ہمارے دل پہ نظر ہے حسین (رضی اللہ عنہ) کی جامی
کہا حسین (رضی اللہ عنہ) جو میں نے تو مسکرائے حسین (رضی اللہ عنہ)

1
68
ماشااللہ
مولا سلامت رکھے