جیتے جی مارتے رہے مجھ کو
میرے مرنے پہ رو رہے ہو کیوں
میں کوئی اتنا قیمتی تھا کیا
اتنے ہلکان ہو رہے ہو کیوں
میری یادوں کا بوجھ پھینکو اب
اس کو کاندھے پہ ڈھو رہے ہو کیوں
تم سب لوگ جب میسر ہیں
اپنا دامن بھگو رہے ہو کیوں

0
4