تمھیں یاد بہت میں آؤں گا
تری جھیل سے گہری آنکھوں سے
تری تیر کے جیسی پلکوں پر
ترے برف کے جیسے گالوں پر
ترے الجھے بکھرے بالوں پر
جب ٹوٹ کے آنسو بکھرے گا
تب یاد بہت میں آؤں گا
ہاں یاد بہت میں آؤں گا
تری آنکھ کا کاجل بل کھا کے
ترے گال کو چھوکر گزرے گا
ترے ہونٹ کے سرخ کنارے سے
رخسار کے کالے تارے تک
جب پھیل کے چاروں بکھرے گا
تب یاد بہت میں آؤں گا
ہاں یاد بہت میں آؤں گا

0
213