ایک ہی وار میں دنیا نے شہادت پائی
کیا ہی سوفار ہے کیا تیر و کماں رکھتے ہیں
ثانی جیسے سے بھی بدظن وہ ہوا جاتا ہے
میرے بارے میں نہ جانے کیا گماں رکھتے ہیں
جس کو لینے سے سبھی دشت و جبل کانپ اٹھے
اپنے شانے پہ وہی بارِ گراں رکھتے ہیں
مرا دل اب بھی حسینوں کو تڑپ جاتا ہے
مضمحل ہو گئے پر دل تو جواں رکھتے ہیں

0
8