عجیب معجزہ دیکھا ہے خودنمائی کا۔ |
پہاڑ جیسے بنایا گیا ہو رائی کا۔ |
گلے ملے نہ ذرا دیر آنکھ نم کی ہے۔ |
تمہیں ذرا بھی سلیقہ نہیں جدائی کا۔ |
گھمالوں جتنا بھی آخر وہیں پہ ہوتا ہے۔ |
میرا خیال ہے کنگن تیری کلائی کا۔ |
تمام شہر میرا ترجمان بن گیا ہے۔ |
یہی صلہ مجھے کافی ہے بے نوائی کا۔ |
انہیں بھی پختہ نشانے پہ مان تھا ہادی۔ |
ہمیں بھی شوق تھا کچھ بخت آزمائی کا۔ |
سید ہادی حسن۔ |
معلومات