جستجو اور گفتگو کے درمیاں ہی عقل ہے
ہاں مگر جب عشق ہو تو یہ توقّف قتل ہے
آدمیت کی زباں میں دِل لگی بے اصل ہے
ہاں مگر دِل کی لگی کو دِل لگی بھی وصل ہے
آج بنجر دِل میں ہر سُو اُگ رہی اِک فصل ہے
ہاں مگر اِسکا بھی باعث آنے والی نسل ہے

67