تری فرقت کا موسم اور تری یادوں کی رعنائی |
انہی سے زندگی کا کچھ ہمیں احساس ہے باقی |
دلوں کے ٹوٹنے کی گر کوئی آواز ہوتی تو |
عجب ہوتا اگر کوئی سماعت تاب لے آتی |
بنا ہے خاک سے لیکن نہ ہو گر خاکساری تو |
برابر ہے تو پھر ہونا نہ ہونا پیکرِ خاکی |
زباں پر لا کے دل کی بات میں زیرِ عتاب آیا |
اگر چپ چاپ سہہ لیتا تو یوں ہوتی نہ رسوائی |
بہت واضح نظر آتے ہیں چہرے اس میں لوگوں کے |
بنا لیتا ہوں آڑے وقت کو میں آئینہ سعدی |
معلومات