| جینا ہے بس مسافر بن کے ہی اس جہاں میں |
| ہر حال غوطہ زن رہنا بحر بے کراں میں |
| تھک ہارنا کبھی فطرت میں نہیں رہا پر |
| "ڈھونڈوں میں کیسے اس کو رہتا ہے آسماں میں" |
| ایثار نفس کے گر جذبات ہو اجاگر |
| پائے مزاج پھر تسکیں بخش بوستاں میں |
| تعمیل حکم ابراھیمؑ نے کیا مکمل |
| فرزندؑ، زوجہؑ کو چھوڑا مولیﷻ کی اماں میں |
| ہے شان بے نیازی، ہے ذات بے مثالی |
| کاری گری جھلکتی ہے اس کی ہر سماں میں |
| فرصت ملے جو ناصؔر، صفحات کو پلٹنا |
| عبرت چھپی ہوئی ہے ماضی کی داستاں میں |
معلومات