اے صَوتِ اَلَست کے دِیوانو |
اے قَالُو بَلٰی کے فَرزانو |
کیا یاد ہے تم کو وقتِ عہد |
جب میل ہوا تھا انسانو |
اِک شَمع وہاں پر رَوشن تھی |
اور عِشق تھا شُعْلَہ پَروانو |
آواز وہ کِتنی شِیریں تھی |
دَم مَست ہُوا تھا مَستانو |
کُچھ ہوش میں تھے کُچھ مَست ہوئے |
میں تو وَاری گیا اے قُربانو |
کوئی ڈوبا تھا کوئی پار ہُوا |
کوئی نَاؤ بنا اے ہم خَوانو |
جو صُورت وَاں تھی پیش نظر |
اُسے ڈھونڈ لیا ہے سُلطانو |
وہ ہر جَا ہے ہر دِل میں ہے |
مایُوس نہ ہونا ویرانو |
میں ہوں سَاقی کا، سَاقی میرا ہے |
کہیں اور چَلو اے پَیمانو |
معلومات