تیری یادوں کا جب سفر مہکے
دل کی دنیا کا ہر نگر مہکے
گل کو بھی وصل کی تمنا ہے
دیر سے ہی سہی مگر مہکے
سنتے ہی انکے قدموں کی آہٹ
رنگ و خوشبو سے رہ گذر مہکے
انکے آغوش کے خیال سے ہی
رگِ جاں کا ہر اک شجر مہکے
رات بھر رات کے حسیں نغمے
سازِ الفت کے تار پر مہکے
الجھی الجھی لٹوں کی خوشبوئیں
میرے شانوں پہ رات بھر مہکے
جامِ الفت کو پیتے ہی بےحس
تشنگی بن کے شعلہ گر مہکے
بےحس کلیم

0
50