ربِ امتی ہے دعائے نبی
خبر حکمِ یزداں عطائے نبی
گئیں ظلمتیں اس دہر سے گئیں
کہ آئی جہاں میں ضیائے نبی
چلے راہ سیدھی یہ امت سدا
ہے ہر آن مومن رضائے نبی
جو قلب و نظر کی ہیں تابانیاں
ہیں الطافِ قادر دلائے نبی
کریں جو فزوں تر سدا کائنات
ہیں صلواتِ دائم برائے نبی
جو عقبیٰ جہاں میں ہیں منظر حسیں
خدا نے لکھی یہ ثنائے نبی
خدا کی ہیں رحمت نبی مصطفیٰ
خلق کبریا کی فدائے نبی
اے محمود احساں ہیں یزداں کے وہ
ہیں قرباں یہ دل جاں برائے نبی

19