| جو اُن سے کرم کے اشارے ہوئے |
| منور ہیں سارے نظارے ہوئے |
| ہیں ذرے فروزاں اسی نور سے |
| اڑے جو فضا میں ستارے ہوئے |
| عطائے نبی نے بھری جھولیاں |
| غموں کے سمندر کنارے ہوئے |
| بھنور موج میں تھے ملا ہے سکوت |
| مُمِد جو پیا کے سہارے ہوئے |
| یہ امت کو قدرت کے انعام ہیں |
| لگے غیر تھے جو پیارے ہوئے |
| دہر کو نبی سے ملا فیض جب |
| درخشاں مقدر کے تارے ہوئے |
| ہے محمود بردہ سخی آل کا |
| انوکھے نرالے جو سارے ہوئے |
معلومات