| ہمیں سے محبت ہمیں سے خفا ہو |
| ,یہ لازم ہے تمکو کہ تم معجزہ ہو |
| مرے دردِ دل کی انوکھی دوا ہو |
| نشہ ہی نشہ ہو مزہ ہی مزہ ہو |
| نہیں کوئی ایسا ستمگر جہاں میں |
| ستم اور ستم ہی کِئے جا رہا ہو |
| ہے محبوب میرا کچھ ایسی صفت کا |
| جفا بھی کرے تو وفا لگ رہا ہو |
| کہیں آگ بن کے یہ شعلہ نہ بھڑکے |
| کہیں مجھ سے ایسی نہ کوئی خطا ہو |
| اب ان آنسؤں نے بھی یہ کہہ دیا ہے |
| بڑے بے وفا تم بڑے بے وفا ہو |
معلومات