| خموشی سے اتنا تو میں بھر گیا تھا |
| جو چیخا نہ ہوتا تو بس مر گیا تھا |
| زمانے میں عزت مری بڑھ گئی تھی |
| نکل کر گلی سے تری گھر گیا تھا |
| محبت کے مارے کیے کام ایسے |
| جو ہرگز نہ کرتا وہ بھی کر گیا تھا |
| محبت نگر سے کبھی میں نہ جاتا |
| محبت سے تیری تو میں ڈر گیا تھا |
| اگر عقل کے میں نہ پہرے میں ہوتا |
| ترے عشق میں تو مرا سر گیا تھا |
معلومات