| ہر گھڑی مجھکو رلا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| جانبِ بطحا دِکھا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| قافلہ جب کوئی جاتا ہے مدینے کی طرف |
| اشک آنکھوں سے بہا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| جب خیالوں میں محمد کا نگر آتا ہے |
| دل میں امید جگا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| ہجرِ محبوب میں پلکوں کو بِھگوتی ہردم |
| اس طرح مجھکو سزا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| تذکرہ خلد کا جب کوئی کیا کرتا ہے |
| یاد طیبہ کی دِلا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| لب ہمہ وقت مِرے رہتے ہیں خاموش مگر |
| دل کے حالات بتا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| با ادب ہو کے جھکا کرتی ہیں سوئے طیبہ |
| طرزِ آداب سِکھا دیتی ہیں میری آنکھیں |
| مضطرب دل کو تصدق یوں تسلّی دیتی |
| نعت پڑھ پڑھ کے سنا دیتی ہیں میری آنکھیں |
معلومات