مظلوم پر بلا وجہ گر ظلم ڈھائیں گے
مولا کے پھر حصار میں وہ سارے آئیں گے
دامن میں پارسائی کا عنصر ہو، چھائیں گے
احسان کا عظیم صلہ بندے پائیں گے
خدمت سے والدین کا دل جیت لیں سبھی
ماں باپ کو منائیں تو جنت میں جائیں گے
برتیں گے لین دین میں ہر حال راستی
سوداگری میں خوب دیانت کو لائیں گے
ایثار کے ہیں جزبے، سرور و خمار بھی
ملت کی رہبری کا فریضہ نبھائیں گے
تنہا ہو یا گروہ، صدا گونجے گی ضرور
خوابیدہ فرد قوم کو بے شک جگائیں گے
انصاف کا تقاضہ ہے ناصؔر نہ ظلم ہو
آواز حق بہ بانگ دہل ہم اٹھائیں گے

0
17