میں جانتا تھا کیا ہے مری تعبیر محبت
پیروں میں پڑی ہے مرے زنجیر محبت
اک آگ کا دریا ہے اسے مت سہل جان
آتی نہیں کچھ کام یاں تدبیر محبت
آسان سمجھتے ہیں، ترے ساتھ کا چلنا
ہاں ! جان پہ بن آتی ہے تقدیر محبت
دنیا سے مٹانے ہیں یہ نفرت کے اندھرے
ہر دل میں جلا یار کی تنویر محبت
مل جائے اشارہ جو ترے یار کا مجھ کو
ہر سمت چلا سکتا ہوں شمشیر محبت
کیا خوب بنایا ہے تماشہ مر ا " تو" نے
کیوں دل میں مرے رکھی ہے تاثیر محبت
ہر بار ترے در پہ نہیں آنے کا قا سٓم
دل میں ہی بنا رکھی ہے تصویر محبت

0
59