ذکرِ نبی دلوں کے گلشن سجا رہا ہے |
اجڑے دیار تھے جو جنت بنا رہا ہے |
نامِ نبی سے سینہ ہے باغ باغ ہوتا |
لگتا ہے دل نکل کر بطحا کو جا رہا ہے |
راضی خدا ہے تم پر فاراں کو جانے والے |
کر ناز میرے ہمدم دلبر بلا رہا ہے |
عاصی کو ساتھ لے لیں دربار جانے والے |
گجرے درودوں کے ہیں جو دل سجا رہا ہے |
مولا کرم ہو تیرا باری جو آئے میری |
یہ کہہ دے من حزیں کا پیغام آ رہا ہے |
جانا ہے اُن کے در پر دکھڑے ہزار لے کر |
اُس پار بیڑے سب کے آقا لگا رہا ہے |
محمود ہو مقابل روضہ حبیبِ رب کے |
کہہ دوں حسین سپنے مولا سجا رہا ہے |
معلومات