| پھول مرجھا رہے ہیں چمن کے یہاں |
| تم چلے آؤ اب تو وہاں سے یہاں |
| اب تو پتھرا گئی ہیں یہ آنکھیں مری |
| اشک آنکھوں کے سوکھے ہیں سارے یہاں |
| رات دن اب تو میرے گُزرتے نہیں |
| شام تنہا یہ تم کو پکارے یہاں |
| دیش تم کو بُلائے ہے ہر دن یہاں |
| چوم لو اِس کی مٹّی کو پھر سے یہاں |
| حالِ دل میں سُناؤں تو کس کو صنم |
| یاد ہر پل تری اب رُلائے یہاں |
| بات را ہگیر دل کی کروں بھی تو کیا |
| عشق چاہت یہ دل کو جلائے یہاں |
| سنجے کمار راہگیر |
معلومات