میں جانتا تھا کیا ہے مری تعبیر محبت
ہیروں میں پڑی ہے مرے زنجیر محبت
اک آگ کا دریا ہے اسے مت سہل جان
آتی نہیں کچھ کام یاب تدبیر محبت
آسان سمجھتے ہیں، تیرے ساتھ میں چلنا
ہاں ! جان پہ بن آتی ہے تقدیر محبت
دنیا سے مٹانا ہے یہ نفرت کے اندھرے
ہر دل میں جلا یار کی تنویر محبت
مل جائے اشارہ جو تیرے یار کا مجھ کو
ہر سمت چلا سکتا ہوں شمشیر محبت
کیا خوب بنایا ہے تماشہ مر ا " تو" نے
کیوں دل میں مرے رکھی ہے تاثیر محبت
ہر بار ترے در پہ نہیں آنے کا قا سٓم
دل میں ہی بنا رکھی ہے تصویر محبت

0
83