نمازوں کو اپنی نہ ہرگز قضا کر
عذاب الہی سے ہر وقت ڈرا کر
مٹا دے تو ہستی خدا کی رضا میں
عبادت، ریاضت میں خود کو فنا کر
ہے راہ ہدایت پہ چلنا ہمیشہ
سراسر ضلالت سے راہیں جدا کر
نہ مقصد سے غفلت برتنا ہے تجھ کو
فریضہ کو حسن عمل سے ادا کر
پس و پیش ملت کی خاطر نہ کرنا
تامل کئے بن تو خدمت سدا کر
یہ سارا جہاں ہے قبیلہ ہمارا
ہے انساں تو انسان بن کے جیا کر
حسد کوشی ناصؔر پنپنے نہ دینا
عداوت سے بھی رکھنا دامن بچا کر

0
66