| نہ غفلت کو برتنا ہے ہمیں اس زندگانی میں |
| مسافر کی طرح جینا ہے، بس دنیائے فانی میں |
| نہ گنجائش ہے خوش فہمی کی تعبیر معانی میں |
| "یہ طئے ہے کوئی سمجھوتہ نہ ہوگا آگ پانی میں" |
| ہوئے رخصت نمایاں کارنامے کر کے جو دنیا سے |
| وہی کہلائے عادل اور برتر حکمرانی میں |
| لگن، ذوق عمل سے زیست کو اپنی بسر کرنا |
| فریب عقل کا خطرہ لگا رہتا جوانی میں |
| کہاں آساں کسی کا دل یہاں تسخیر کرنا ہے |
| کٹھن ہے جیتنا من کو ، پڑھا ہوگا کہانی میں |
| تحائف میں سراغ پیار اہل شوق پا جائیں |
| رموز عشق متوالے ہی پا سکتے نشانی میں |
| کبھی ہو جائے گر نازل بلائے نا گہاں ناصؔر |
| جو اہل درد ہوں، جٹ جاتے ہیں راحت رسانی میں |
معلومات