ہوا کے رنگ ہیں کتنے کوئی خبر ہی نہیں |
بدن میں انگ ہیں کتنے کوئی خبر ہی نہیں |
تمہارے ساتھ تو اے یار اک زمانہ ہے |
ہمارے سنگ ہیں کتنے کوئی خبر ہی نہیں |
تُو روز چال بدلتا ہے مار دیتا ہے |
تمہارے ڈھنگ ہیں کتنے کوئی خبر ہی نہیں |
کہ دورِ امن میں تو ساتھ دینے والے بہت |
درونِ جنگ ہیں کتنے کوئی خبر ہی نہیں |
ہر ایک لمحہ لگے جیسے موت لاتا ہے |
بقا کے رنگ ہیں کتنے کوئی خبر ہی نہیں |
سید ہادی حسن |
معلومات