اے دل! اس کو تیری خبر ہی نہیں |
بتا دے! کہ میری ضرورت ہے تو |
تو خود سے بھی بیزار ہو جس قدر |
مری آنکھ میں خوبصورت ہے تو |
تو ہی زندگی کا تقاضا ہے دوست |
غمِ دل ہے مشکل، سہولت ہے تو |
ہر اک بات میں ہے برائی تری |
سو ناصح کے دل کی کدورت ہے تو |
اے دل! اس کو تیری خبر ہی نہیں |
بتا دے! کہ میری ضرورت ہے تو |
تو خود سے بھی بیزار ہو جس قدر |
مری آنکھ میں خوبصورت ہے تو |
تو ہی زندگی کا تقاضا ہے دوست |
غمِ دل ہے مشکل، سہولت ہے تو |
ہر اک بات میں ہے برائی تری |
سو ناصح کے دل کی کدورت ہے تو |
معلومات