| مسئلے سارے آنکھوں کے پل میں حل کردوں |
| جو میں ٹوٹ کے برسوں تو جل تھل کر دوں |
| خواب تری آنکھوں کے ادھورے سے لگتے ہیں |
| گر مجھ کو دو اجازت تو میں مکمل کر دوں |
| چھو لوں تیرے ریشم سے رخساروں کو جو میں |
| خوشبو سے مہکا دوں تجھ کو صندل کر دوں |
| ایسے چھپا لوں میں دل کے پاتال میں تجھ کو |
| لوگوں کی نظروں سے ہمیشہ اوجھل کر دوں |
| تیری آنکھوں میں بسے میری صورت ساغر |
| بس میں ہو تو تجھے دنیا سے غافل کر دوں |
معلومات