آنا درِ حضور پہ روزانہ ہو گیا
فیضِ نگاہ آپ کا شاہانہ ہو گیا
میلادِ مصطفیٰ کا ہے فیضان ہر طرف
" روشن تمام کعبہ و بت خانہ ہو گیا"
نورِ خدا کی شمع ہدایت کی ہیں ضیا
ہر اک نبی حضور کا پروانہ ہو گیا
رب کی تجلیات کا مرکز بنا ہے یہ
پُر نور آمنہ کا یہ کاشانہ ہو گیا
کیا ہے رضا خدا کی سمجھنے کے واسطے
عشقِ رسولِ پاک ہی پیمانہ ہو گیا
در پر کھڑا تھا دید ہو میرے حضور کی
جلوہ مرے حضورﷺ کا نذرانہ ہو گیا
یہ بھی کرم سخی پہ ہے آقاﷺ کا رات دن
پڑھنا سلام آپ پہ روزانہ ہو گیا
انجینیر سخی سرمست گلبرگہ شریف

0
79