نیا اک غم لگا دے گا میں تم سے کچھ نہیں کہتا |
ابھی کتنی سزا دے گا میں تم سے کچھ نہیں کہتا |
تمہارا حسن زد میں ہے تکبر کی، تمہیں اک دن |
یہ منھ کے بل گرا دے گا میں تم سے کچھ نہیں کہتا |
وہ ساتھی جو بڑا ہی معتبر ہے، وقت آنے پر |
وہی تم کو دغا دے گا میں تم سے کچھ نہیں کہتا |
فراقِ یار جس کو تم بہت سادہ سمجھتے ہو |
تمہیں بھی یہ مٹا دے گا میں تم سے کچھ نہیں کہتا |
زمانے کی وکالت کیا ضروری ہے مجھے کرنی |
"زمانہ خود بتا دے گا میں تم سے کچھ نہیں کہتا" |
(ڈاکٹر دبیر عباس سید) |
معلومات