ان کے قدم نے پورا گلشن سجا دیا ہے
اجڑا دیار تھا جو جنت بنا دیا ہے
آراستہ چمن یہ ان کے لئے ہوا یوں
کوثر نے نعرہ حق کا اونچا لگا دیا ہے
اصلِ وجودِ ہستی ان پر عیاں ہے ساری
سرکار نے یہ قصہ سارا سنا دیا ہے
قائم ہے انجمن یہ فیضانِ مصطفیٰ سے
لو لاک کہہ کے رب نے ڈنکا بجا دیا ہے
ان کے کرم کے موتی چنتے ہیں دہر سارے
ظلمت کو نورِ رب نے ایسے بھگا دیا ہے
جگ مگ دہر کے استھاں فیضِ جلیل سے ہیں
اپنا حبیب رب نے قاسم بنا دیا ہے
محمود مصطفیٰ ہیں کل انبیا میں اعلیٰ
میثاق میں خدا نے یہ بھی بتا دیا ہے

69