| زندگی سے کوئی گلہ ہی نہیں |
| اب یہ کہنے کا حوصلہ ہی نہیں |
| تیری عادت سی ہو گئی ہے مجھے |
| اب ترا ساتھ چھوٹتا ہی نہیں |
| میری باتوں کو تو نہ سمجھے گا |
| عشق تجھ کو ابھی ہوا ہی نہیں |
| لکڑہارا ہوں کام ہے میرا |
| ورنہ جنگل میں کاٹتا ہی نہیں |
| روز محشر عظیم ہوں شاید |
| جنکا دنیا میں مرتبہ ہی نہیں |
| اب بھی میدان میں نہ آؤ گے |
| اب تو کھونے کو کچھ بچا ہی نہیں |
| کھوئے رہتے ہو تم کہاں ازہر |
| ان دنوں آپ کا پتہ ہی نہیں |
معلومات