| بکھرے ہوئے ہیں لاشوں کے ٹکڑے سمیٹ دے |
| سردی سے اب تو جسم بھی اکڑے سمیٹ دے |
| مرجھا رہے ہیں پھول سے مکھڑے سمیٹ دے |
| یا رب تُو میری قوم کے دکھڑے سمیٹ دے |
| وہ غفلتیں جو ہم کو ہیں جکڑے سمیٹ دے |
| وہ لغزشیں جو دل کو ہیں پکڑے سمیٹ دے |
| بکھرے ہوئے ہیں لاشوں کے ٹکڑے سمیٹ دے |
| سردی سے اب تو جسم بھی اکڑے سمیٹ دے |
| مرجھا رہے ہیں پھول سے مکھڑے سمیٹ دے |
| یا رب تُو میری قوم کے دکھڑے سمیٹ دے |
| وہ غفلتیں جو ہم کو ہیں جکڑے سمیٹ دے |
| وہ لغزشیں جو دل کو ہیں پکڑے سمیٹ دے |
معلومات