| مٹا کر دوریاں دل سے مرا اک کام کر دینا |
| جہاں نفرت کے سائے ہوں محبت عام کر دینا |
| سحر سے شام تک یارو یہی اب کام اپنا ہے |
| کہیں بھی خار اگتے ہوں انہیں گلفام کر دینا |
| تمھیں اب یہ اجازت ہے جہاں تک ہو سکے تم سے |
| مجھے تم بے وفا کہنا مجھے بد نام کر دینا |
| اسے آتے ہیں گر سارے تعلق کو نبھانے کے |
| کسی کو خاص کر لینا کسی کو عام کردینا |
| مجھے اچھی نہیں لگتی تمھاری یہ ادا ساغر |
| کسی کی یاد میں روتے سحر سے شام کردینا |
معلومات