ساری دنیا سے میں نے عداوت کی تھی
تھام کے ہاتھ تیرا محبت کی تھی
رازداں جس کو اپنا میں نے سمجھا تھا
آج اس شخص نے بھی عداوت کی تھی
آنکھ میری اسی وقت بھیگی تھی جب
گزرے لمحوں کی میں نے تلاوت کی تھی
یاد کر کے بہت جب میں رویا اسے
میری آنکھوں نے مجھ سے شکایت کی تھی
جب وجہ پوچھی مجھ سے اجڑنے کی تو
میں بتاتا ہوں سب کو محبت کی تھی
فیضان حسن طاہر بھٹی

0
199