سب شہروں میں ہنگامے دیکھے ہیں
غم اپنے سب سر ہانے دیکھے ہیں
میرے دامن میں مے خانے ہیں اب
سب دکھ میں جب مستانے دیکھے ہیں
دیئوں کو جب بھی جلتا دیکھا ہے
مرتے میں نے پروانے دیکھے ہیں
ساری دنیا میں غم کی وحشت ہے
جب دنیا نے ویرانے دیکھے ہیں
نفرت بھی اپنی الفت بھی اپنی
جب غم اپنے دیوانے دیکھے ہیں

141