| وہ مری آنکھوں کے تارے ہوگئے |
| جن کو میرے یار پیارے ہوگئے |
| گر پڑے ہیں ٹوٹ کر دھرتی پے کچھ |
| کچھ خلا میں گم ستارے ہوگئے |
| مرحلہ جب جنگ کا آیا کبھی |
| جومنافق تھے کنارے ہو گئے |
| خواب میں کل اس کو دیکھا رات بھر |
| چشم بینا کے نظارے ہو گئے |
| زندگی ایسے گزرتی ہے بھلا |
| یوں کہو ہم سے گزارے ہو گئے |
| مدتوں دل میں رہے گی یہ خلش |
| دوست کیوں دشمن ہمارے ہوگئے |
| امت مسلم ہیں ہم یہ بھول کر |
| سب ہی فرقوں کے سہارے ہو گئے |
معلومات