ہو زینت لبوں کی، ثنائے حبیب
سجے میرے سر پر، ردائے حبیب
ہے آلِ نبی پر، یہ قربان جاں
حزیں کا ہے من بھی، فدائے حبیب
ہیں نعمت کے قاسم، خزانے ہزار
لگیں دو جہاں ہیں، گدائے حبیب
ہوا تھا یہ انسان، ظلمت زدہ
ملی اس کو رہبر، ضیائے حبیب
برائے نبی ہیں، بنے دو جہاں
ہماں دین و دنیا، عطائے حبیب
خدا اُن کو راضی، کرے گا ضرور
بڑی بھائے اس کو، ادائے حبیب
اے محمود ہو جا، نبی پر فدا
کہ زندہ ہے رہتا، فنائے حبیب

26