کبھی ہم بھی بجلی بنا پائیں گے
بنا گیس کھانا پکا پائیں گے
ہے غیرت سبھی کچھ ہمارے لیے
یہ لوگوں کو اپنے سکھا پائیں گے
کریں گے وطن کے ہمیں فیصلے
یہ جرات کبھی ہم دکھا پائیں گے
ہمیں کو جو آتی ہے باہر سے بس
وہ چٹھی کبھی ہم جلا پائیں گے
چلے ہم اٹھا کر جو سر کو کبھی
تو سر کو بھی اپنے بچا پائیں گے
اگر ہم نے فطرت کو جانا نہیں
تو فطرت سے ہم پھر سزا پائیں گے
بنے ہم جو جھوٹوں کے ساتھی تو پھر
سزا ہم سبھی سے جدا پائیں گے
GMKHAN

0
5