ساری دنیا واروں تجھ پر بیٹھوں تیرے پاؤں میں |
تُو جو گزرے تُو جو ٹھہرے گوری میرے گاؤں میں |
تارے توڑوں سورج روکوں چندا کھینچ کے لاؤں میں |
ہاں پر تیری یارا سن لے گھوڑی چڑھ کر آؤں میں |
پینگ بنا لوں جسم کی تیری فلک سے تارے توڑوں میں |
اپنی ذات میں ڈھال کے تجھ کو جھولا عشق چڑھاؤں میں |
صدقے کردوں باغ باغیچے کھیت میں دے دوں تحفے میں |
تجھ سے عشق میں کوڑے سہہ لوں سولی بھی چڑھ جاؤں میں |
دل کی نرمی دل کی ٹھنڈک شفقت ساری دنیا کی |
اس نے رکھ دی مسجد دل میں جگ کی ساری ماؤں میں |
بھیس بناؤں رانجھے جیسا گلیوں گلیوں خاک پھروں |
گھنگھرو پہن کےعشق میں تیرے بلے شاہ کہلاؤں میں |
اوڑھ کے تجھ کو من مندر میں بھکشا روپ سدھاروں میں |
نغمے چھیڑوں بھنگڑے ڈالوں کوئل گیت سناؤں میں |
اپنے تن کو گروی رکھ کے تیری ہو کی ہوک سنوں |
اپنے من کا سودا کر کے رازِ الفت پاؤں میں |
معلومات