میں ترا بندہ خدایا تُو مری جاں کی پناہ
ہے گناہوں سے بھرا دامن کھڑا ہوں رو سیاہ
مطمئن کر دے جو بندے کو ہے وہ تقویٰ کی راہ
راہِ تقویٰ پر نہیں آسان گو چلنا صد آہ
قرب اپنا کر عطا سارے گنہ کر دے معاف
میں رعایا ہوں تری تُو ہی تو میرا بادشاہ
ہیں کنارے آگ کے ظالم اسے لے کر کھڑے
گر نہ تیرا رحم ہو گا ہو گی سب دنیا تباہ
جاہلوں سے واسطہ ہے ان کو سمجھاؤں میں کیا
جانتا ہے تُو مرا ان سے نہیں ہوتا نباہ
آگ سے بچنے کا دیتا ہے ہمیشہ مشورہ
بارہا قرآن میں تُو نے دیا ہے انتباہ
تیرا اک بندہ ترا پیغام ہے پہنچا رہا
کب سے اُس نے تو صدا دی خود ہے تُو اس پر گواہ
سب دعائیں میری سن لے اے مرے مولا بچا
یہ نہ ہو احساس طارق کو کہا سب خواہ مخواہ

0
5