بھٹک کر جب اسی گھر پر گیا ہوں |
وہی در پر گرا پھر رو دیا ہوں |
کبھی جس سے گریزاں بے وجہ تھا |
مدد اس سے طلب اب کر رہا ہوں |
محبت کا عجب عالم سمایا |
نجانے اب کہاں کھوسا گیا ہوں |
نہیں سنتا دلِ برباد میری |
نگاہِ یار میں ڈوبا ہوا ہوں |
ہوا غم کونسا لاحق تجھے ہے |
سمجھ کر غمزدہ پھر سے ہوا ہوں |
مرا دل ہوچکا راضی مگر کیا |
کسی قابل ابھی بھی رہ گیا ہوں؟ |
رہوں گا منتظر میں حشر کا گل |
بہت غم ضبط اپنے کر چکا ہوں |
معلومات