ایک مسلسل جنگ ہے مجھ میں
لگتا ہے کوئی تنگ ہے مجھ میں
میں نہیں اب تو ہی دکھتا ہے
کیسا یہ تیرا رنگ ہے مجھ میں
بار ہا مجھ کو ستاتا کیوں ہے
دل نہیں کوئی سنگ ہے مجھ میں
جانے میں کیسے سنبھالوں خود کو
کوئی سلیقہ نہ ڈھنگ ہے مجھ میں
تیرے غم کی دھمال ہے اندر
کوئی مست ملنگ ہے مجھ میں

0
27