رات ہو ، چاند ہو ، شناسا ہو |
کیوں نہ رگ رگ میں پھر نشہ سا ہو |
میں نے اک عمر خرچ کی تم پر |
تم مرا قیمتی اثاثہ ہو |
ایک تو خوف بھی ہو دنیا کا |
اور محبت بھی بے تحاشا ہو |
ہم نہ ہوں گے تو کس سے روٹھو گے |
تم ہی تم ہو تو کیا تماشا ہو |
ہم تو پتھر ہی ہو گئے غم سے |
کیا تسلی ہو، کیا دلاسہ ہو |
معلومات