رات ہو ، چاند ہو ، شناسا ہو
کیوں نہ رگ رگ میں پھر نشہ سا ہو
میں نے اک عمر خرچ کی تم پر
تم مرا قیمتی اثاثہ ہو
ایک تو خوف بھی ہو دنیا کا
اور محبت بھی بے تحاشا ہو
ہم نہ ہوں گے تو کس سے روٹھو گے
تم ہی تم ہو تو کیا تماشا ہو
ہم تو پتھر ہی ہو گئے غم سے
کیا تسلی ہو، کیا دلاسہ ہو

0
3237