زندگی سہہ گئے۔ مشیَّت ہے
کر لی تسلیم جو بھی قسمت ہے
اُس کی مرضی ہے ہم نے کیا کہنا
وہ جو کرتا ہے وہ شریعت ہے
کیسے تفریق دو میں کی جائے
جھوٹ اور سچ کی ایک ہئیت ہے
آنکھ کا زاویہ درست کرو
یہ خدا سے تمہیں ودیعت ہے
ہے عجب فلسفہ محبت بھی
مجھ کو اِک خواب سے محبت ہے
سرد آہوں نے مجھ سے پوچھ لیا
تم کو رونے کی کیا ضرورت ہے
"کیا عجب حال ہے تمہارا یہ؟"
خواب دیکھے تھے۔ ان کی قیمت ہے!
سب یہ کہتے ہیں یہ تو پانی ہے
خون رونے کی میری نیّت ہے
چند سانسیں ہیں میری مٹھی میں
جی رہا ہوں کہ یہ غنیمت ہے
تم میں جب وہ جنوں نہیں ہادی
تیرے شعروں میں کیا حقیقت ہے
سید ہادی حسن

0
40