تحریر: ندیم احمد زیدی |
زندگی کی دوڑ بھاگ، شور شرابے اور مصروفیات کے ہنگاموں میں، کبھی کبھار کوئی ایسا لمحہ آ جاتا ہے جو وقت کو روک دیتا ہے، خیالات کو تھام لیتا ہے، اور دل کو چھو جاتا ہے۔ وہ لمحہ اکثر تم ہوتے ہو۔ |
تمہارا چند لمحوں کے لیے مجھ سے بات کرنا، میرے دن کا سب سے خوبصورت واقعہ بن جاتا ہے۔ جیسے کائنات کے شور میں کوئی ہلکی سی موسیقی سنائی دے جائے، جیسے الجھے خیالوں میں یکدم سکون اتر آئے۔ تمہاری آواز، تمہارے الفاظ، جیسے کسی پیاسے صحرا میں پہلی بارش کا برسنا، جو دل کی بنجر زمین کو سرسبز کر دے۔ |
جب تم بات کرتے ہو، تو لگتا ہے جیسے سب کچھ رک گیا ہو۔ تمہارے الفاظ میرے اندر کہیں ٹھہر جاتے ہیں، اور میں کچھ پل کے لیے سب کچھ بھول کر صرف تم ہو جاتا ہوں۔ تمہاری باتوں کا جادو میرے وجود پر چھا جاتا ہے۔ وہ لمحے، جو شاید تمہارے لیے عام ہوں، میرے لیے خاص بن جاتے ہیں۔ |
مجھے معلوم ہے تمہاری زندگی میں بے شمار مصروفیات ہیں، ہزاروں باتیں ہیں، کئی لوگ ہیں۔ لیکن پھر بھی جب تم چند لمحے میرے لیے نکالتے ہو، وہ لمحے میرے لیے زندگی بن جاتے ہیں۔ میں ان لمحوں کو دل کے کسی نرم گوشے میں سنبھال کر رکھ لیتا ہوں، جیسے کوئی نایاب خزانہ۔ |
یہی لمحے میرے دن کی تھکن کو مٹا دیتے ہیں، راتوں کی اداسی کو سمیٹ لیتے ہیں۔ یہی مختصر سی گفتگو میرے وجود کو مکمل کرتی ہے۔ تمہاری توجہ، تمہاری موجودگی، میرے لمحوں کو سنوار دیتی ہے۔ تمہارے چند بول، میری دنیا کو روشنی سے بھر دیتے ہیں۔ |
تمہیں شاید اندازہ بھی نہیں، کہ تمہاری موجودگی میرے لیے کیا معنی رکھتی ہے۔ تمہارے یہ پل، میری زندگی کو ایک نئی معنویت دیتے ہیں۔ اور میں ہر دن، ہر رات، ان لمحوں کی روشنی میں جیتا ہوں۔ |
کیونکہ کبھی کبھی… |
کچھ پل لمحے… ساری زندگی پر بھاری ہو جاتے ہیں۔ |
معلومات