| خیالوں کی بستی بسائیں گے ہم |
| نشاں ظلمتوں کے مٹائیں گے ہم |
| جنھوں نے رلایا سبھی کو بہت |
| قسم ہے انھیں کو رلائیں گے ہم |
| جو خطرے ہیں لاحق وطن کو مرے |
| انھیں سے وطن کو بچائیں گے ہم |
| مرا یہ وطن خوشنما تھا بہت |
| اسے اور بے حد سجائیں گے ہم |
| جو دشمن یہاں ہیں وطن کے مرے |
| سبھی مل کے ان کو مٹائیں گے ہم |
| ہمارے یہ بچے بڑے سچے ہیں |
| سبق ان کو سچے سکھائیں گے ہم |
| GMKHAN |
معلومات