درد ملتا ہے چار سو سائیں
کون کرتا ہے آرزو سائیں
تیری باتیں جو یاد آئیں تو
خود سے کرتا ہوں گفتگو سائیں
جن سے مل کر قرار آنا ہے
آپ ویسے ہیں ہو بہو سائیں
وہ بھی تجدیدِ رسم و رہ نہ کرے
کب ہے مجھ کو بھی جستجو سائیں
آج تو پہلو میں جگہ دیجے
کچھ تو رکھ لیجے آبرو سائیں

0
141