11۔5۔2025
امن کو خوش آمدید
عجب معجزہ ناگہاں آ گیا
کہ امن آشتی کا بیاں آ گیا
رہے کوئی نفرت، نہ جنگ و جدل
یہ پیغام بر وقت ہاں آ گیا
اُٹھی جو دعا دل سے ، پوری ہوئی
کہ لفظِ اماں ، بر زباں آ گیا
نہ جانے کہاں سے پریشان کُن
کہیں سے یہ تھا امتحاں آ گیا
چراغوں نے کی گفتگو تو چھٹا
اندھیرا تھا جو درمیاں آ گیا
نہ شمشیر، نیزہ، نہ زہرِ جفا
خوشی ہے ، پیامِ اماں آ گیا
جلا دیں گے نفرت کے سب وسوسے
کوئی دل میں گر بد ، گماں آ گیا
ہواؤں میں گھلنے لگا ہے سکوں
ہے سر پر کوئی سائباں آ گیا
زمیں پر نئے امن کے گل کھلے
چمن کا کوئی باغباں آ گیا
جو ٹوٹے ہوئے تھے دلوں کے حرم
وہاں پھر سے لطفِ اذاں آ گیا
بجھی آگ دل کی، ہوئی آنکھ تر
محبت کا جب ترجماں آ گیا
ہوا نے بہاروں کی دی ہے نوید
اچانک تھا موسم خزاں آ گیا
ہمیں بھی ہو طارقؔ ، یہی فن عطا
کہیں سب کہ شیریں بیاں آ گیا
ڈاکٹر طارقؔ انور باجوہ- لندن

0
9