بت کو خدا بناؤ یہی میری رائے ہے
حد سے گزر ہی جاؤ یہی میری رائے ہے
کعبے میں گر نماز نہ پڑھنی ہے مت پڑھو
اس کو تو سر جھکاؤ یہی میری رائے ہے
ہر درد کو دوا کہو ہر وار کو کرم
ہر غم پہ مسکراؤ یہی میری رائے ہے
پھولوں کو چننے والے بہت ہیں چمن میں اب
تم خار ہی اٹھاؤ یہی میری رائے ہے
ہم تو تمہارے پیر دباتے ہی رہ گئے
اور مال تم دباؤ یہی میری رائے ہے
ہر اک ستم پہ داد انھیں دو مگر زبیر
زخموں کو بھول جاؤ یہی میری رائے ہے
سینہ پہ پھر سے مارو ذرا خنجرِ نگاہ
مقتل میں خوں بہاؤ یہی میری رائے ہے

0
18