| وہ ریت پر قدموں کے نشان باقی ہیں |
| میں زندہ ہوں ابھی تک مجھ میں جان باقی ہے |
| یوں کب تلک مجھے خاموش تم رکھو گے اب |
| ابھی تو بولنے کو یہ زبان باقی ہے |
| وہ ریت پر قدموں کے نشان باقی ہیں |
| میں زندہ ہوں ابھی تک مجھ میں جان باقی ہے |
| یوں کب تلک مجھے خاموش تم رکھو گے اب |
| ابھی تو بولنے کو یہ زبان باقی ہے |
معلومات